ویپنگ سمیت وہ 7 عادتیں جو مردانہ صحت کو متاثر کرتی ہیں

لندن (پاکستان نیوز آن لائن) آج کی جدید دنیا میں جہاں ایک طرف طب نے ترقی کی ہے وہیں کچھ ایسے نئے مسائل بھی سامنے آ رہے ہیں جن کے بارے میں سائنسدانوں نے پہلے کبھی نہیں سوچا تھا۔ بہت سی جدید عادتیں جنہیں ہم عام سمجھتے ہیں، درحقیقت ہماری صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہیں، خاص طور پر مردوں کی تولیدی صحت ان سے متاثر ہوسکتی ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق سالفورڈ یونیورسٹی میں بائیو میڈیکل سائنس کے لیکچرر اور تولید اور حمل پر تحقیق کے ماہر ڈاکٹر گیرتھ نائی نے ایسی سات جدید عادات کے بارے میں بتایا ہے جو سپرم کی تعداد کو کم کر سکتی ہیں۔
ویپنگ (Vaping)
ڈاکٹر نائی کا کہنا ہے کہ ویپنگ، خاص طور پر ڈسپوزایبل ویپس، براہ راست خصیوں کے خلیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے جو سپرم کی پیداوار اور معاونت کے ذمہ دار ہیں۔ ویپنگ مصنوعات میں موجود زہریلے مادے، ری ایکٹیو آکسیجن اسپیسیز (reactive oxygen species)، اور کارسینوجنز (carcinogens) سپرم کی مسلسل پیداوار میں خلل ڈالتے ہیں۔ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ویپنگ یا سگریٹ نوشی کرنے والے مردوں میں سپرم کی تعداد اور ارتکاز ان کے مقابلے میں کم ہوتا ہے جو ایسا نہیں کرتے۔ ویپنگ چھوڑنے کے بعد بھی سپرم پر منفی اثرات تین ماہ تک رہ سکتے ہیں، اس لیے اگر آپ خاندان شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ویپنگ چھوڑنا "زرخیزی” کے تحفظ کے لیے بہترین قدم ہے۔
پروسیسڈ فوڈز کا زیادہ استعمال
جو لوگ بہت زیادہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز (fast food) کھاتے ہیں ان میں سپرم کی تعداد کم ہونے اور سپرم کی سرگرمی کم ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا تعلق موٹاپے سے بھی ہے، جو تولید کے لیے ضروری ہارمونز میں خلل ڈال کر سپرم کے معیار کو مزید کم کر سکتا ہے۔
بہت کم یا بہت زیادہ ورزش
ڈاکٹر نائی کے مطابق باقاعدہ ورزش ضروری ہے کیونکہ یہ جسم میں خون اور آکسیجن کے بہاؤ کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے، جو صحت مند سپرم کے لیے اہم ہے۔ جو لوگ ورزش نہیں کرتے وہ اکثر وزن بڑھا لیتے ہیں اور دل کے مسائل پیدا کر سکتے ہیں، دونوں ہی سپرم کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ لیکن بہت زیادہ ورزش کرنا بھی ایک مسئلہ ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ جسم کا درجہ حرارت بڑھاتی ہے اور مزید نقصان دہ مالیکیولز پیدا کرتی ہے جو سپرم خلیوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
تنگ زیر جامہ پہننا یا لیپ ٹاپ گود میں استعمال کرنا
خصیوں کو صحت مند سپرم پیدا کرنے کے لیے جسم کے باقی حصوں سے ٹھنڈا رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ تنگ زیر جامہ پہننا یا لیپ ٹاپ کو گود میں رکھنا خصیوں کے ارد گرد کا درجہ حرارت بڑھا دیتا ہے، جو سپرم کی پیداوار اور معیار کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
بہت زیادہ شراب نوشی
الکحل سپرم کے لیے ایک حقیقی قاتل ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار کو مشکل بنا دیتا ہے، جو سپرم کی نشوونما کے لیے ضروری ہارمون ہے۔ پچھلے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ جو مرد صرف کبھی کبھار یا بالکل شراب نہیں پیتے ان میں عام طور پر روزانہ شراب پینے والوں کے مقابلے میں زیادہ سیمن اور معمول کے سپرم کا زیادہ فیصد ہوتا ہے۔
بی پی اے (BPA) کی نمائش
مائیکرو پلاسٹکس ہر جگہ موجود ہیں، اور ایک حالیہ مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ مردوں کے ہر خصیے میں لیگو (Lego) کے ایک چھوٹے ٹکڑے کے برابر مائیکرو پلاسٹک موجود ہو سکتا ہے۔ یہ پلاسٹک ہارمونل سگنلز میں بھی خلل ڈال سکتے ہیں، جو زرخیزی اور سپرم کی نشوونما کے لیے بہت اہم ہیں۔
اوزیمپک (Ozempic) کا استعمال
اوزیمپک ایک ذیابیطس کی دوا ہے جو وزن کم کرنے کے مقاصد کے لیے بھی استعمال کی جا رہی ہے، حالانکہ یہ براہ راست وزن کم کرنے والی دوا نہیں ہے۔ اس دوا کے صارفین نے عضو مخصوصہ کے مسائل کی اطلاع دی ہے۔ اگرچہ اس بات کا کوئی واضح ثبوت نہیں ہے کہ اوزیمپک سپرم کی تعداد کو کم کرتا ہے، لیکن ڈاکٹر نائی کا خیال ہے کہ عضو خاص کے مسائل کا تعلق سپرم کی تعداد میں کمی کی طرف اشارہ کر سکتا ہے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.